جمعہ کی اہمیت اور فضیلت

 جمعہ کی اہمیت اور فضیلت:

ہفتہ کے سات دنوں میں سے ایک دن جمعة المبارک کا ہے جو کہ باقی دنوں کا سردار دن ہے۔ قرآن مجید میں جمعہ کے نام پر ایک پوری سورة نازل ہوئی ہے کیونکہ اس سورة میں جمعة المبارک کی فرضیت کا تذکرہ ہے اسی لیے اس سورة کا نام سورة الجمعہ رکھا گیا۔ نماز جمعہ فرض عین ہے اور اس کا انکار کفر ہے کیونکہ اس کا ثبوت بھی قطعی ہے اور اس کی لزوم پر دلالت بھی قطعی ہے:

ارشاد باری تعالی ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَیْعَؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ

ترجمه:

اے ایمان والواجب جمعہ کے دن نماز (جمعہ) کے لیے اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جاننے والے ہو۔

جمعہ کی اہمیت اور فضیلت
 جمعہ کی اہمیت اور فضیلت
جمعہ کی وجہ تسمیہ:

ابو سلمہ نے کہا: پہلے جمعہ کے دن کو العروبہ کہا جاتا تھا اور سب سے پہلے جس نے اس دن کا نام الجمعہ رکھا وہ کعب بن لوی ہیں اور ایک قول یہ ہے کہ سب سے پہلے انصار نے اس دن کا نام الجمعہ رکھا۔

امام ابن سیرین نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ تشریف لانے سے پہلے اور جمعہ کی فرضیت نازل ہونے سے پہلے اہل مدینہ جمع ہوئے اور ان ہی لوگوں نے اس دن کا نام الجمعہ رکھا انہوں نے کہا: یہود کا بھی ایک دن ہے جس میں وہ عبادت کے لیے جمع ہوتے ہیں اور ہر سات دنوں میں ان کا ایک مقدس دن ہے اور وہ یوم السبت (سنیچر) ہفتہ کا دن ہے اور نصاری کے لیے بھی اس کی مثل ایک دن ہے اور وہ اتوار کا دن ہے،  پس آؤ! ہم بھی ہفتہ میں ایک دن معین کریں جس میں ہم سب جمع ہو کر اللہ تعالی کا ذکر کریں اور اس دن خصوصی نماز پڑھیں، پھر انہوں نے کہا: یہود نے سنیچر (ہفتہ) کا دن معین کیا ہے اور نصاری نے اتوار کا دن معین کیا ہے پھر ہم یوم العروبہ کا دن معین کرتے ہیں پھر وہ سب حضرت اسعد بن زرارة ( ابو امامہ ( رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور انہوں نے ان کو دو رکعت نماز پڑھائی اور ان کو وعظ کیا ، پھر جس دن وہ جمع ہوئے تھے اس دن کا نام انہوں نے یوم الجمعہ رکھا۔  (تفسیر تبیان القران، سورة الجمعہ)

 جمعة المبارک کی فضیلت میں احادیث:

افضل دن:

حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے ایام میں سب سے افضل جمعہ کا دن ہے اسی دن حضرت آدم پیدا ہوئے اسی دن ان کی روح قبض کی گئی اسی دن صور پھونکا جائے گا اسی دن سب بے ہوش ہوں گئے سو تم اس دن مجھ پر زیادہ درود و سلام پڑھا کرو کیونکہ تمہارا درود و سلام مجھ پر پیش کیا جاتا ہے الخ۔۔۔ (تفسیر تبیان القران سورة الجمعہ)

 جمعہ کے دن پچھلے گناہوں کی معافی:

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی للہ علیہ سلم نے فرمایا : جس شخص نے غسل کیا پھر جمعہ کے لیے آیا اور جتنی نمازیں اس کے مقدر میں تھیں پڑھیں ، پھر خاموش بیٹھا رہا حتی که امام خطبہ سے فارغ ہو گیا پھر امام کے ساتھ نماز پڑھی تو اس کے اس جمعہ سے لیکر پچھلے جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں ۔ (شرح صحیح مسلم)

جمعہ کے دن صدقہ کا ثواب:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے آنے والے کو لکھتے رہتے ہیں جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں اور جب امام خطبہ کے لیے بیٹھ جاتا ہے تو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آکر خطبہ سنتے ہیں ، اور جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالٰی کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے، اور اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو انڈا صدقہ کرے ۔ (شرح صحیح مسلم)

 جمعہ کے فوت ہونے والا:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن فوت ہوجاۓ، اسے عذاب قبر سے محفوظ رکھا جاتا ہے۔ (مسند امام اعظم حدیث#145)

بلا وجہ جمعہ کو ترک کرنے پر وعید:

حضرت ابو الجعد الضمری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سستی کی وجہ سے تین بار جمعہ کو ترک کر دیا اللہ تعالی اس کے دل پر مہر لگا دے گا۔ 

(تفسیر تبیان القران سورة الجمعہ)

Post a Comment

0 Comments