درود تنجینا کی فضیلت اور برکات

 درود تنجینا برائے قضائے حاجت:

یہ درود تنجینا ہے بہت مشہور مگر اس کی برکات اور کرامتوں سے عوام نا واقف ہیں۔ صرف عاملین اس کی برکات سے واقف ہیں۔ قضائے حاجت (شدید ضرورت ، یا مشکل کے وقت اس کے حل ) کیلئے اس کے پڑھنے کی ترکیب بھی سینہ بسینہ چلی آرہی ہے۔ غالباً اس کی ترکیب حدیث شریف کے مضمون سے وضع کی گئی ہے۔

درود تنجینا کا خاص عمل:

غرض درود تنجینا ہر ایک مشکل میں کام آتی ہے۔ اس کے پڑھنے کی ترکیب یہ ہے کہ ہر روز بوقت عشاء کھڑے ہو کر پڑھے اور دو نفل برائے قضائے حاجات ادا کرے اگر حاجت دینی ہو تو قبلہ رخ اور اگر کوئی حاجت دنیوی مثلاً حصول دولت یا ادائے قرض، حصول ملازمت ترقی کیلئے جنوب کی طرف منہ کر کے کھڑا ہو اور اگر دشمن کو مغلوب کرنا ہو یا مقدمے سے برأت مقصود ہو کسی روٹھے ہوئے کو اپنی طرف مائل کرنا ہو اور اپنی محبت میں دیوانہ کرنا ہو تو جانب شمال رخ کر کے کھڑے ہو کر پہلے دن ۱۰ بار دوسرے دن ۲۰ بار تیسرے دن ۳۰ بار غرض جب تک حاجت پوری نہ ہو دس بار ہر روز بڑھاتے جائیں۔ مایوسی اور ناکامی کا خیال بھی نہ آنے پائے۔ بس درود شریف کے فیوض و برکات کی بارش میں خود کو نہا تا تصور کرے۔ 

درود تنجینا یہ ہے:

اللَّهُمَّ صَلِّ وَسَلَّمُ عَلَى سَيِّدِنَا  مُحَمَّدٍ صَلوَةً تُنَجِّی٘نَا بِھَا مِن٘ جَمِی٘عِ الْأَهْوَالِ وَال٘آفَاتِ وَتَقْضِي لَنَا بِهَا جَمِيعَ الْحَاجَاتِ وَتُطَهِّرُنَا بِهَا جَمِی٘عَ ال٘حَاجَاتِ وَ تُطَھِّرُنَا بِهَا جَمِيعِ السَّيِّئَاتِ وَتَرْفَعُنَا بِهَا عِنْدَكَ أَعْلَى الدَّرَجَاتِ وَ تُبَلِّغُنَا بِهَا أَقْصَى ال٘غَایَاتِ مِن٘ جَمِی٘عِ ال٘خَی٘رَاتِ فِی ال٘حَیَاتِ وَبَع٘دَ ال٘مَمَاتِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَی٘ ءٍ قَدِی٘رٌ. 

درود تنجینا
 درود تنجینا کی فضیلت اور برکات

ایک بزرگ کا فرمان ہے کہ ایام بیض میں تین روزے رکھے اور شب میں بعد نماز عشاء دو نفل پڑھ کر دست بستہ بیٹھ کر دریائے محبت سید عالم میں ڈوب کر نہایت خضوع و خشوع کے ساتھ ایک ہزار بار پڑھے اگر پہلے ہی روز کام ہو جائے تب بھی تین روز پڑھنا ہی چاہئے اور ہر روز روزہ بھی رکھے۔ بس حاجت کے پورا ہو جانے کے بعد ادائے شکر و نعمت کی نیت سے پڑھے اور اس کا ثواب سید عالم صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی روح پاک کو بخشے اگر ہر نماز کے بعد.. اسو بار پڑھتا رہے تو اس کی ہر ضرورت دینی اور دنیوی کی بجا آوری سید کونین صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے ذمہ کرم پر ہو۔

(فیض القرآن مع حسین خواب نامه، ابو الفیض محمد شریف القادری رضوی، ص:87-88)

Post a Comment

0 Comments