ہمبستری کرنے کا شرعی اور صحیح طریقہ:
"ھن لباس لکم وانتم لباس لھن۔۔۔"
وہ (تمہاری بیویاں) تمہارا لباس ہیں اور تم ان کے یے لباس ہو (سورة البقرہ: 187)
ہمبستری (sexual intercourse) کا مسنون طریقہ:
شادی شدہ افراد کا اکثر یہ سوال ہوتا ہے کہ بیوی سے پرسنل ریلیشن شپ، ہمبستری کس طرح کی جاۓ یا وہ کون کون سے طریقے ہیں جو شریعت میں جائز ہیں اور کون کون سے طریقے جائز نہیں ہیں۔ یہاں اسی مسئلے کے بارے میں وضاحت سے لکھا گیا ہے۔
بیوی شوہر کی کھیتی ہے:
سورة البقرہ میں ارشاد باری تعالی ہے کہ:
نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ۪- فَاْتُوْا حَرْثَـكُمْ اَنّٰى شِئْتُمْ٘- وَ قَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْؕ- وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّكُمْ مُّلٰقُوْهُؕ- وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ (2:223)
ترجمہ:
"تماری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں پس آو تم اپنی کھیتیوں میں جہاں سے چاہو، اور اپنے اچھے کام مقدم رکھو، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ بے شک تم اس سے ملو گے، اور مومنین کو خوشخبری سنا دیجئے"۔
ہمبستری کس سمت سے کی جاۓ؟
مذکورہ بالا آیت قرآنیہ میں اللہ تعالی نے عورت کو شوہر کی کھیتی کہا ہے، حس طرح کسان اپنی زمین میں فصل حاصل کرنے کے لیے بیج زمین میں ڈالتا ہے، اس طرح مرد بھی اولاد کے حصول کے لیے تخم ریزی کرتا ہے، اور اولاد کے حصول کے لیے عورت کی اگلی شرم گاہ ہے۔ اور اسی سے ہمبستری کرنی چاہیے، سمت چاہے کوئی بھی ہو یعنی : کھڑے ہو کر ، بیٹھ کر ، لیٹ کر یا پیچھے کی طرف سے لیکن شرمگاہ اگلی ہی ہو۔
پچھلی شرم گاہ میں وطی کرنا حرام ہے:
حدیث مبارکہ:
عَنْ أَبِي ذَرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِتْيَانُ النِّسَاءِ نَحْوَ الْمَحَاشِ حرامٌ
ترجمہ:
حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عورتوں کے پچھلے مقام میں جماع کرنا حرام ہے۔ (مسند امام اعظم، کتاب النکاح، حدیث: 278)
اسی طرح ایک دوسری حدیث میں فرمایا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص اپنی زوجہ کی پچھلی شرم گاہ میں وطی کرے گا تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی طرف نظرِ رحمت سے نہیں دیکھے گا۔ (شرح مسند امام اعظم، علامہ یاسین قصوری، ص: 571)
کس وقت ہمبستری کی جاۓ؟
بیوی سے ہمبستری کرنے کے لیے کوئی مخصوص وقت نہیں ہے، دن یا رات جب دل چاہے ازدواجی تعلق قائم کر سکتے ہیں۔
سب سے اچھا وقت کون سا ہے؟
یوں تو آپ جب چاہیں ہمبستری کر سکتے ہیں، لیکن ہمبستری کے لیے جو سب سے اچھا وقت ہے وہ رات کا پچھلا پہر ہے یعنی آدھی رات کے گزرنے کے بعد اور راتوں میں سے جمعة المبارک کی رات بہتر ہے۔
ایک رات میں دو بار ہمبستری کرنا:
اگر ایک ہی رات میں دو بار ہمبستری کرنے کا ارادہ ہو تو پھر ایک بار رات کے ابتدائی حصہ میں اور دوسری بار رات کے آخری حصے میں کرنی چاہیے، کیونکہ یہی سنت سے ثابت ہے۔ (مسندِ امام اعظم، کتاب الطہارت، حدیث: 69)
تنبیہ:
اگرچہ دن، رات یا جب دل چاہے ازدواجی تعلق قائم کر سکتے ہیں۔ لیکن رمضان کریم کے مہینے میں روضے کی حالت میں دن کے وقت ہمبستری نہیں کر سکتے کیونکہ یہ حرام ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بیوی سے ہمبستری کرنے کی فضیلت
0 Comments