"يا ارحم الراحمين" پڑھنے کی فضیلت
علامہ عبدالرحمن الشافعی نزھۃ المجالس میں لکھتے ہیں کہ: میں نے تفسیر رازی میں دیکھا ہے صحابی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت زید بن حارثہ ایک مرتبہ ایک منافق کے ساتھ کسی ویران جگہ پر گئے جب حضرت زید بن حارثہ سو گئے تو منافق نے آ پ کے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے آ پ نے اس سے سبب دریافت کیا تو وہ کہنے لگا میں تجھے ذبح کرنا چاہتا ہوں کیونکہ تمہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بے حد محبت ہے! تو حضرت زید کی زبان سے نکلا یا رحمنٰ بروایت دیگر یہ کہا یا ارحم الراحمین اغنی! منافق کو آ واز آٰٰٰئی کہ اسے قتل مت کر، اس دوسری مرتبہ پھر قتل کا ارادہ کیا لکن پہلے کی نسبت آ واز کو اور قریب سے سنا کہ اس کو قتل مت کر پھر وہ ادھر ادھر نکل کر تلاش کرنے لگا! مگر کوئی شخص دیکھائی نہ دیا تو وہ تیسری مرتبہ قتل کے لیے آ مادہ ہوا آ پ پھر پکارے! یا رحمنٰ اغنی! اب اسے ان کھنڈرات میں سے آ واز آئی! اسے قتل نہ کر وہ پھر آ گے بڑھ کر دیکھنے لگاہی تھا کہ اچانک اس پر کسی نے خنجر کا وار کر کے اس کا کام تمام کر دیا! پھر وہ شخص حضرت زید کے پاس آ یا اور ان کے تمام بند کھولے جب آ پ آ زاد ہوئے تو اس سے پوچھنے لگے تم کون ہو؟جواب ملا میں جبرائیل ہوں ! تیری پہلی پکار پر میں سدرہ المنتہیٰ پر تھا!دوسری پکار پر آ سمان دنیا پر اور تیسری پکار پر میں کھنڈرات میں داخل ہوا اور اس منافق کام تمام کر دیا.
حضرت زید رضی اللہ عنہ کا تعارف: حضرت زید بن حارثہ کفار کے ہاں گرفتار ہو گئے! انہیں ابنِ حزام نے اپنی پھوپھی صاحبہ ام المومنین حضرت خدیجتہ الکبری کے لیے خرید لیا حضرت ام المومنین نے بارگاہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حدیہ پیش کر دیا آ پ نے آ زاد فرما کر اپنی کنیز ام ایمن سے نکاح فرما دیا انہیں سے حضرت اسامہ تولد ہوئے حضرت اسامہ بن زید نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے 128احادیث راوایت کی ہے کہ جبکہ حضرت زید سے صرف دو حدیثیں مروی ہیں حضرت ام ایمن کی اولاد میں حضرت ایمن اور اسامہ دو بھائی ہیں اور دونوں کو صحابیت کا شرف نصیب ہے۔
بروایت حضرت ابو امامہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کا ایک فرشتہ ہیں جو ارحم الرحمین کہنے پر مقرر ہے اور جو شخص تین بار اس کلمہ کا ورد کرتا ہے وہ فرشتہ جوابا کہتا ہے بیشک ارحم الراحمین تجھ پر توجہ فرما ہے طلب کر جو بھی تو مانگے گا پائے گا ((راواہ الحاکم ))
بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاایک شخص پر گزر ہؤا جو ارحم الراحمین اغثنی کہہ رہا تھا آ پ نے اسے فرمایا مانگ لے جو بھی تیری خواہش ہے اللہ تعالیٰ کی نگاہ کرم تیری طرف مبذول ہےَ۔
(نزھۃ المجالس)
0 Comments