پانی پینے کی سنتیں، آداب اور مسائل، چاندی کے برتن میں پینے کی ممانعت: Pani peny ka sunnat tareqa

پانی پینے کی سنتیں، آداب اور مسائل، چاندی کے برتن میں پینے کی ممانعت:


اونٹ کی طرح ایک سانس میں پانی پینے کی ممانعت:

 مفہوم حدیث : رسول اللہ نے فرمایا کہ تم اونٹ کی طرح ایک سانس میں نہ پیا کرو بلکہ دو دو یا تین تین سانس مین پیا کرو اور جب پینے لگو تو بسم اللہ پڑھ لیا کرو اور جب پی چکو اور منہ سے برتن ہٹاؤ تو الحمدللہ کہو اللہ تعالی کی حمد اوراس کا شکر ادا کرو۔ (ترمذی)

کھڑے ہو کر نہ پینا:

مفہوم حدیث: کوئی شخص کھڑا ہوکر پانی نہ پیے اور جو شخص بھول کر پی لے اس کو چاہیے کہ قے کر ڈالے۔ مسلم

زمزم کا پانی:

پیارے آقا ﷺ نے زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پیا (شمائل ترمذی ، بخاری ، مسلم) 

تین مرتبہ سانس لینا:

حضرت انس رضی اللہ عنه فرماتے حضورﷺ پانی پینے کے درمیان تین مرتبه سانس لیتے۔بخاری و مسلم

پھونک مارنے اور سانس نہ لینے سے منع:

مفہوم حدیث: پیارے آقا ﷺ نے پانی پیتے وقت اس میں پھونک مارنے سے منع کیا۔ ایک شخص نی عرض کیا پانی میں تنکے پڑے دیکھتا ہوں آپ نے فرمایا تھوڑا سا پانی گرا دیا کرو۔ پھر اس نے پوچھا کہ میں ایک دم یعنی ایک سانس میں پینے سے سیراب نہیں ہوتا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا پیالہ کو منہ سے علیحدہ کر اور پھر سانک لے۔ ترمذی 

سانس لے کر پینا باعث صحت ہے:

 مفہوم حدیث: مسلم کی روایت ہے کہ پیارے آقا ﷺ  فرماتے تھے کہ سانس لے کر پینا خوب سیر کرتا ہے ۔ پینے کے دوران برتن کے اندر سانس لینے سے منع فرمایا۔ مسلم 

سانس لیتے وقت منہ کو برتن سے دور کرنا:

مستدرک حاکم کی روایت کا مفہوم ہے کہ جب سانس لینا ہوتو برتن منہ دور کرکے سانس لیا کرو۔ 

چاندی کے برتن میں پینا:

مفھوم حدیث: فرمایا کہ جو شخص چاندی کے برتن میں پینے کی کوئی چیز پیتا ہے تو اس کے پیٹ میں دوزخ کی آگ کو بھڑکایا جاۓ گا۔ بخاری 

پیٹ کے تین حصے کرنا:

ترمذی اور ابن ماجہ کی حدیث کا ممفہوم ہے کہ انسان پیٹ کے تین حصے کرے ایک حصے میں کھانا، دوسرے میں پانی، اور تیسرا سانس کی آمدو رفت کے لیے۔

پانی پینے کی سنتیں، آداب اور مسائل،
پانی پینے کی سنتیں، آداب اور مسائل، چاندی کے برتن میں پینے کی ممانعت: Pani peny ka sunnat tareqa


Post a Comment

0 Comments