عمرہ کی فضیلت اور فوائد

عمرہ کی فضیلت اور فوائد:

الله تعالی قرآن مجید حج اور عمرہ کے بارے میں ارشاد فرمایا:

 وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِؕ (سورة البقرہ)

ترجمہ:

اور پورا کرو حج اور عمرہ اللہ کے لیے،

عمرہ کی فضیلت اور فوائد
عمرہ کی فضیلت اور فوائد

تشریح:

آیت کریمہ کے اس حصہ سے مراد یہ ہے کہ جب کوئی شخص حج یا عمرہ کی نیت کر لے اور احرام باندھ لے پھر اسے چاہیے کہ ان کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہ

 کرے، تمام ارکان اور افعال صحیح طریقہ سے ادا کرے۔

عمرہ کا معنی:

 عمرہ کا لغوی معنی "زیارت" کے ہیں، اور اصطلاح شرع میں اس کا معنی یہ ہے کہ : میقات سے احرام باندھ کر خانۂ کعبہ کا طواف کرنا اور صفا و مروہ کی سعی کرنا۔

عمرہ کی فضیلت احادیث کی روشنی میں:

اسلام میں حج بیت اللہ کی طرح عمرہ کی بھی فضیلت بھی بیان کی گئی ہے۔ اس لیے عمرہ کو حج اضغر بھی کہا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں چند احادیث مبارکہ ذیل میں پیش کی جاتی ہیں:

۱- حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: افضل عمل: نیکی والا حج یا نیکی والا عمرہ ہے۔ شرح مسند امام اعظم ، علامہ یسن قصوری(الطبرانی)

۲- حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا: ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک درمیان کے حصہ ( گناہوں ) کو ختم کرنے والا ہے۔ شرح مسند امام اعظم،علامہ یسن قصوری(مشکوۃ )

۳- حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : حج کرنے والے اور عمرہ ادا کرنے اور والے لوگ اللہ تعالیٰ کا وفد ہیں ، اگر وہ دعا کریں تو اللہ تعالی ان کی دعاء کو قبول کرتا ہے اور اگر وہ گناہوں کی مغفرت چاہیں تو اللہ تعالی مغفرت کر دیتا ہے۔ شرح مسند امام اعظم ،علامہ یسن قصوری(مشکوۃ )

۴- حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم متابعت کرو حج اور عمرہ کے درمیان کیونکہ یہ دونوں مفلسی اور گناہوں کو ختم کر دیتے ہیں جس طرح آگ کی بھٹی سونے اور چاندی کے میل کو ختم کر دیتی ہے۔ شرح مسند امام اعظم ،علامہ یسن قصوری(مشكوة)

۵- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بوڑھوں ، ضعیفوں اور عورتوں کا جہاد حج اور عمرہ ہے۔  شرح مسند امام اعظم،علامہ یسن قصوری (الترغيب والترهيب )

۶- حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بیت المقدس سے عمرہ کا احرام باندھ کر آئے تو اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔  شرح مسند امام اعظم ،علامہ یسن قصوری (الترغیب والترہیب)

Post a Comment

0 Comments