وضو کے فرائض اور سنتیں

 وضو کے فرائض اور سنتیں:

نماز کی ادائیگی کے لیے پاکیزگی شرط ہے اور طہارت و پاکیزگی وضو اور غسل سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ آرٹیکل صرف اور صرف وضو کے بارے میں لکھا جارہا ہے۔ غسل کے بارے میں الگ سے لکھا جاۓ گا۔

وضو کا معنی: 

یہ عربی زبان کا لفظ ہے اور یہ وضاءة سے نکلا ہے ، جس کا معنی ہے: پاک اور صاف ہونا، اور خوبصورت ہونا۔ اور اصطلاح میں پاکی حاصل کرنے کی نیت سے منہ ، ہاتھ ، سر کا مسح، اور پاؤں باالترتیب دھونے کو وضوء کہتے ہیں۔

وضو کے فرائض:

وضو کے فرائض قرآن مجید میں ذکر کیے گئے ہیں، اس میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اور ان فرائض کو پورا کیے بغیر نماز ادا نہیں ہوسکتی۔ کیونکہ قرآن مجید میں ہمیں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ جب تم نماز کی ادائیگی کا ارادہ کرو تو پہلے وضو کرو

ارشاد باری تعالی ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا قُمْتُمْ اِلَى الصَّلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْهَكُمْ وَ اَیْدِیَكُمْ اِلَى الْمَرَافِقِ وَ امْسَحُوْا بِرُءُوْسِكُمْ وَ اَرْجُلَكُمْ اِلَى الْكَعْبَیْنِؕ- (سورۃ المآئدہ:6)

ترجمہ:

"اے ایمان والو : جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو (اور تم بے وضو ہو) تو اپنے چہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو، اور اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھو لو"، 

اس آیت قرانی سے پتہ چلا کہ وضو کے چار فرائض ہیں:

نمبر1: منہ دھونا (پیشانی کے بالوں سے لیے کر تھوڑی کے نیچے تک، اور ایک کان کی لَو سے دوسرے کان کی لَو تک)

نمبر2: دونوں ہاتھ کہنیوں سے دھونا

نمبر3: چوتھائی سر کا مسح کرنا 

نمبر4: دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھونا

وضو کے فرائض اور سنتیں
 وضو کے فرائض

وضوء کی سنتیں: 

وضو میں فرائض کے ساتھ ساتھ کچھ سنتیں بھی ہیں جو کہ کچھ احادیث اور روایات سے ثابت ہیں۔

  • وضوء کی نیت کرنا۔
  •  بسم اللہ شریف پڑھ کر وضوء شروع کرنا ۔ 
  • دونوں ہاتھ کلائی تک 3 بار دھونا۔
  •  3 بار ناک میں پانی ڈالنا۔
  • مسواک کرنا۔
  • 3 بارکلی کرنا۔
  • داڑھی کا خلال کرنا۔
  • ہاتھ پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرنا۔
  • ایک بار پورے سر کا مسح کرنا۔
  • کانوں کا مسح کرنا۔
  • اعضاء کو دھوتے ہوئے ترتیب قائم رکھنا۔
  • پے در پئے دھوتے ہوئے وضوء کرنا کہ ایک عضو خشک ہونے سے پہلے دوسرا عضود ھونا۔
  • تمام اعضاء کا تین تین بار دھونا۔
  • ہر عضو دائیں طرف سے دھونا شروع کرنا۔

نوٹ:

یہ بات یاد رکھیں کہ اگر وضو میں فرائض میں کوئی ایک فرض چھوڑ دیا یا پھر کامل طریقہ سے نہ دھویا، تو وضو نہیں ہوگا۔ اور اگر وضو کی سنتوں میں سے کوئی ایک سنت رہ گئی تو وضو ہو جاۓ گا

Post a Comment

0 Comments