قربانی کا گوشت ذخیرہ کرنا اور غیر مسلم کو دینا کیسا ہے

 قربانی کا گوشت ذخیرہ کرنا اور غیر مسلم کو دینا کیسا ہے؟

اسلام میں ہر صاحب نصاب اور صاحب ثروت مسلمان پر واجب ہے، اور یہ بہت فضیلت والا عمل ہے۔ جو جانور اللہ کی رضا کے لیے قربانی کے لیے مخصوص کیا جاۓ وہ جانور اللہ کی نشانی بن جاتا ہے، اس کا تذکرہ سورة الحج میں موجود ہے، آپ تفصیل کے ساتھ وہاں سے پڑھ سکتے ہیں۔ 

اس طرح قربانی کے جانور کا گوشت بھی بہت متبرک سمجھا جاتا ہے، اور قربانی کاگوشت تناول کرنا سنت بھی ہے، اور اگر کوئی سنت پر عمل کی نیت سے کھاۓ گا تو اسے اللہ تعالی کی طرف اجر و ثواب بھی عطا کیا جاۓ گا۔

قربانی کا گوشت غیر مسلم کو دینا: 

قربانی کا گوشت غیر مسلم کو دیا جا سکتا ہے ، البتہ مسلم ضرورت مندوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کرنا زیادہ بہتر ہے۔ (دارالافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاون کراچی)

قربانی کا گوشت ذخیرہ کرنا اور غیر مسلم کو دینا کیسا ہے
 قربانی کا گوشت ذخیرہ کرنا اور غیر مسلم کو دینا کیسا ہے

قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنا:

آغاز اسلام میں مسلمانوں پر عسرت اور تنگدستی غالب تھی محض قلیل لوگ قربانی کرتے تھے جبکہ کثیر لوگ تنگدست ہونے کے سبب قربانی کرنے کی سعادت سے محروم رہتے تھے۔ اسی دور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امراء و اغنیاء کو حکم دیا تھا کہ آپ لوگ تین دن سے زائد قربانی کا گوشت ذخیرہ نہیں کر سکتے تا کہ غریب طبقہ لوگوں کو بھی کھانے کے لیے قربانی کا گوشت مہیا ہو سکے۔

 پھر جب حالات میں تبدیلی اور قربانی کرنے والے مسلمان لوگوں میں اضافہ ہو گیا تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مسلمانوں کو اجازت دے دی گئی کہ وہ قربانی کا گوشت تین دن سے زائد عرصہ کے لیے ذخیرہ بھی کر سکتے ہیں۔

 اس حدیث سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دور حاضر کے لوگ قربانی کا گوشت فریزر اور فریج وغیرہ سٹور کر لیتے ہیں اور کئی ہفتوں بلکہ مہینوں تک قربانی کے گوشت سے اپنا پیٹ بھرتے رہتے ہیں۔ 

قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے کا ثبوت:

حدیث نمبر1:

حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تم لوگوں کو قربانی کا گوشت تین دن تک ذخیرہ کرنے سے منع کیا تھا تاکہ اہل ثروت لوگ، مساکین کے لیے کشادگی پیدا کر سکیں۔ لیکن اب تم جس طرح چاہو قربانی کا گوشت کھا سکتے ہو، دوسروں کو کھلا سکتے ہو اور ذخیرہ بھی کر سکتے ہو۔

حدیث نمبر2:

حضرت عابس بن ربیع رضی اللہ تعالی عنہ کا بیان ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا سے دریافت کیا گیا کہ کیا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے گوشت کا ذخیرہ کرنے سے منع کیا ہے؟

توحضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے جواب دیا: نہیں، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

 میں چاہتا ہوں کہ قربانی کرنے والے لوگ اپنی قربانیوں کا گوشت ان لوگوں کو بھی کھلائیں جو قربانی کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔

(ماخذ: شرح مسند امام اعظم، کتاب الاطعمة والاشربة، ص: ۷۸۰)

Post a Comment

0 Comments