آیت کریمہ کی فضیلت اور تعارف

 آیت کریمہ کی فضیلت اور تعارف:

انسان کی زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے  ہیں یعنی کبھی خوشی اور کبھی غمی، کبھی امیری اور کبھی غریبی، اور اسی طرح کبھی بیماری اور صحت یہ سب چیزیں انسان کی زندگی کا حصہ ہیں۔ دین اسلام نے ہر معاملے میں ہماری رہنمائی کی ہے۔

اس لیے ایک حدیث پاک کا مفہوم کہ جب کسی مسلمان پر مصیب آپڑے تو وہ دعاء یونس پڑھے۔ (آیت کریمہ)

لَا إِلَهَ إِلَّا انْتَ سُبحانَکَ اِنِّی كنتُ مِنَ الظّٰلمين
 آیت کریمہ کی فضیلت اور تعارف

دعائے  یونس  (آیت کریمہ )  کا تعارف:

حضرت یونس علیہ السلام کو جب مچھلی نے اللہ کے حکم پر نگل لیا اور وہ مچھلی چالیس دن تک دریا میں تیرتی رہی، اور حضرت یونس مچھلی کے پیٹ میں جنات اور مچھلیوں کی تسبیح سنتے رہے، حضرت یونس تسبیح اور تحلیل کرتے رہے اور کہتے تھے:

 اے میرے مالک ! تو نے مجھے پہاڑوں سے اتارا، شہروں میں پھرایا اور تین اندھیروں میں مجھے مقید کر دیا: رات کا اندھیرا، پانی کا اندھیرا اور مچھلی کے پیٹ کا اندھیرا، تو نے مجھے ایسی سزا دی ہے کہ مجھ سے پہلے کسی کو ایسی سزا نہیں دی تھی۔ جب چالیس دن پورے ہو گئے تو حضرت نونس علیہ السلام نے اللہ تعالی کو پکارا:

 فَنَادَى فِي الظُّلُمَتِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا انْتَ سبحانک انی كنتُ مِنَ الظّٰلمين۔

ترجمہ:

پھر تاریکیوں میں انہوں نے پکارا : (اے اللہ ! تیرے سوا عبادت کا کوئی مستحق نہیں، تو پاک ہے، بے شک میں زیادتی کرنے والوں میں سے تھا۔ (الانبیاء: ۸۷)

پھر فرشتوں نے ان کے رونے کی آواز سنی اور ان کو آواز سے پہچان لیا، اور ان کے گریہ و زاری کی وجہ سے فرشتے بھی رونے لگے اور انہوں نے کہا: اے ہمارے رب! یہ ایک غمزدہ شخص کی کمزور آواز ہے جو کسی اجنبی جگہ میں ہے۔ اللہ تعالی نے فرمایا: یہ میرا بندہ یونس ہے،

جب حضرت یونس ان الفاظ کے ساتھ (مذکوره آیت کریمہ) کے ساتھ اپنے رب کو پکارا تو اللہ تعالی نے ان کی توبہ کو قبول فرما لیا اور اس مصیبت سے نجات عطاء فرمائی۔

اسی لیے حدیث پاک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مصیبت کے وقت اس دعا کو یعنی آیت کریمہ پڑھنے کی ہدایت فرمائی ہے کیونکہ اس کے پڑھنے کی وجہ سے بندہ مصیتوں سے بچا رہتا ہے ۔ یا اللہ تعالی اس کی وجہ سے انسان کو صبر عطا فرما دیتا ہے جس کی وجہ اس کو کوئی تکلیف محسوس ہی نہیں ہوتی اور وہ صبر کی وجہ سے صابرین میں سے ہو جاتا ہے۔

آیت کریمہ پڑھنے کا طریقہ:

آیت کریمہ کو صبح نماز فجر کے بعد ایک سو مرتبہ اول و آخر درود پاک کے ساتھ پڑھا جائے۔ یا دن میں جب بھی وقب ملے تو آیت کریمہ کو پڑھ لیا جائے۔

اہم مسئلہ:

کیا عورت ایام حیض میں پڑھ سکتی ہے؟

عورت اپنے ایام مخصوصہ میں بطور دعا یا بطور وظیفہ پڑھ سکتی ہے۔ اور بطور تلاوت قرآن کے نہیں پڑھ سکتی۔ اگر دعا یا وظیفہ کی نیت سے پڑھے گی تو کچھ حرج نہیں ہے۔

آیت کریمہ:

لَا إِلَهَ إِلَّا انْتَ سُبحانَکَ اِنِّی كنتُ مِنَ الظّٰلمين ۝

ترجمہ:

تیرے سوا عبادت کا کوئی مستحق نہیں، تو پاک ہے، بے شک میں زیادتی کرنے والوں میں سے تھا.

یہ آیت کریمہ پارہ نمبر سترہ ۱۷ اور سورة الانبیآء کی آیت نمبر ۸۷ ہے۔

آیت کریمہ میں مذکورہ عناوین:

توحید باری تعالی:

( لَا إِلَهَ إِلَّا اَنتَ) ان کلمات میں اللہ کی توحید بیان کی جارہی ہے کہ اللہ کے علاوہ عبادت کے لائق کوئی بھی نہیں ہے وہ واحد و یکتا ہے۔

اللہ کی پاکی:

(سبحانک) ان کلمات میں اللہ تعالی کی پاکی بیان کی گئی ہے کہ اللہ کی ذات ہر عیب سے پاک ہے۔

کسر نفسی:

)اِنِّی كنتُ مِنَ الظّٰلمين) ان کلمات میں حضرت یونس علیہ السلام نے اپنی کسر نفسی بیان کی ہے کہ بے شک میں خود ہی زیادتی کرنے والوں میں سے ہوں۔ اس لیے انسان کو ہروقت اپنے رب کے سامنے عاجز بندہ بن کے رہنا چاہیے۔

آیت کریمہ کے فوائد:

آیت کریمہ انسان کے تمام نیک اور جائز امور میں کفایت کرتی ہے۔

مثلا:

گناہوں سے بخشش کے لیے

اللہ تعالی کی رضا کے حصول کے لیے

مشکل وقت میں آسانی کے لیے

تنگدستی میں فراخی رزق کے لیے

کسی سختی کے ٹل جانے کے لیے

بیماری سے شفا پانے کے لیے

نیک مقاصد میں کامیابی کے حصول کے لیے

نوٹ:

آیت کریمہ ہر نیک اور جائز کام کے لیے پڑھی جا سکتی ہے۔ اس کے پڑھنے کا کوئی وقت خاص مقرر نہیں ہے جب بھی پڑھنا چاہیں پڑھ سکتے ہیں اور جتنی مرضی مقدار میں پڑھیں ۔

 

 

Post a Comment

0 Comments