تنگدستی ختم کرنے کا مجرب عمل الحدیث

 تنگدستی ختم کرنے کا مجرب عمل

ایک مرتبہ حضرت عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ تعالی عنہ حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو آپ دریافت کیا کہ آپ کو کس چیز سے تکلیف ہے تو آپ نے کہا مجھے میرے گناہوں کی وجہ سے تکلیف ہے، پھر دریافت کیا کہ کس چیز کے طالب ہو تو حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اپنے رب کی رحمت کا طالب ہوں، پھر حضرت عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ کیا آپ کے اہل وعیال کا بیت المال سے وظیفہ لگا دیا جاۓ، تو اس کے جواب میں حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے جواب دیا اے امیر المؤمنین!

 مجھے اس کی ضرورت نہیں کیونکہ میں نے اپنے اہل وعیال کو ایک ایسی چیز سیکھا دی ہے کہ جب وہ اس کو پڑھ لیں گے تو اس کی وجہ سے میرے اہل وعیال کبھی بھی تنگدست نہیں ہوں گے۔ اور وہ یہ ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوۓ سنا ہے کہ جس نے ہر رات سورہ واقعہ پڑھی وہ کسی چیز کا محتاج نہیں ہوگا۔

سورة الواقعہ کی فضیلت
 تنگدستی ختم کرنے کا مجرب عمل الحدیث

سورة الواقعہ کا تعارف:

سورة کا نام اور وجہ تسمیہ:

اس سورت کی پہلی آیت سے اس سورت کا نام ماخوذ ہے وہ آیت یہ ہے:

إذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعتُ لَيْسَ الوَقْعَتِهَا كَاذِبَة

جب قیامت واقع ہو جائے گی (تو) اس کے وقوع کے متعلق کوئی جھوٹ بولنے والا نہیں ہو گا۔

شانِ نزول:

جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم قریش مکہ کو قیامت حشر و نشر حساب و کتاب اور جنت دوزخ کی خبریں سناتے تھے تو کفار مکہ یہ کہتے تھے کہ یہ سب خیالی اور فرضی باتیں ہیں ان میں سے کسی کا وقوع نہیں ہو گا قیامت واقع ہوگی نہ حساب و کتاب ہو گا تب اللہ تعالی نے یہ سورت نازل فرمائی کہ جب قیامت واقع ہو جائے گی تو پھر اس کے وقوع کو جھٹلانے والا کوئی نہیں ہوگا۔

زمانہ نزول:

"حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ سورۃ الواقعہ مکہ میں نازل ہوئی۔  سورت واقعہ نبوت کے چھٹے سال کے لگ بھگ نازل ہوئی ہے"۔

ترتیب نزول کے اعتبار سے اس سورت کا نمبر 46 ہے اور ترتیب مصحف کے اعتبار سے اس سورت کا نمبر 56 ہے۔

Post a Comment

0 Comments