سورة یٰس کا تعارف اور فضیلت

 سورة یٰس کا تعارف اور فضیلت

اس سورت کا نام سورۃ یٰسن ہے یہ لفظ دو حروف سے مرکب ہے جو اس سورت کی پہلی آیت میں مذکور ہیں۔ اور ان دو حروف کے اول میں مذکور ہونے کی وجہ سے یہ سورت باقی سورتوں سے ممتاز اور ممیز ہے۔ ان دو حروف سے مرکب یہ لفظ اس سورت کا  نام مقرر ہو گیا۔ اس سورت کو قلب قرآن یعنی کہ قرآن مجید کا دل بھی کہا جاتا ہے۔

سورة یٰس کا تعارف اور فضیلت
 سورة یٰس کا تعارف اور فضیلت


احادیث کی روشنی میں سورة یٰس کے فضائل:

قرآن کریم کا دل:

حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر چیز کا ایک قلب ہوتا ہے اور قرآن کا قلب(دل) سورۃ یٰس ہے اور جس نے سورۃ یٰس  کو پڑھا اللہ تعالیٰ اس کو سورۃ یٰس کے پڑھنے کی وجہ سے دس بار قرآن پڑھنے کا اجر و ثواب عطا فرمائے گا۔ (سنن الترمذي)

سورة یٰس بخشش کا ذریعہ ہے:

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جس شخص نے کسی رات میں یٰسن کو اللہ عز وجل کی رضا کے لیے پڑھا اس کی اس رات میں مغفرت کر دی جائے گی۔ (سنن الدارمی)

حاجات پوری کر دی جائیں گی:

عطاء بن ابی رباح بیان کرتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث پنہچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے دن کے ابتدائی حصہ میں یسن کو پڑھا اس کی حاجات پوری کر دی جائیں گی۔ (سنن الدارمی رقم الحدیث ۳۳۱۹)

سورة یٰس کی تلاوت زندگی کے لیے آسانی کا باعث ہے:

شہر بن حوشب بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا جس نے صبح کے وقت یس کو پڑھا اس کے لیے شام تک آسانی کر دی جائے گی اور جس نے رات کی ابتداء میں یس کو پڑھا اس کے لیے اس رات میں صبح تک آسانی کر دی جائے گی۔ 

(سنن دارمی رقم الحدیث ۳۴۲۰)

سورة یٰس کی میت پر تلاوت کرنا:

حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سورة یس قرآن کا قلب ہے جو شخص بھی اللہ کی رضا اور آخرت کے لیے اس کو پڑھے گا اللہ اس کے پچھلے گناہوں کی مغفرت فرمادے گا تم سورة یس کو اپنے فوت شدہ (میت) پر پڑھا کرو۔ (السنن الکبری)

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی چاہت:

امام بزار نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے یہ بات پسند ہے کہ میری امت میں سے ہر شخص کے دل میں سورة یس ہو۔

سورة یٰس رزق میں کشادگی اور بچے کی ولادت میں آسانی کا باعث ہے:

امام بیہقی نے شعب الایمان میں ابو قلابہ سے روایت کیا ہے کہ جس شخص نے سورة یس کو پڑھا اس کو بخش دیا جائے گا۔ اور جس شخص کو کھانا (رزق) کی کمی کا خوف ہو وہ سورۃ یس پڑھے تو وہ کھانا (رزق) اسے کافی ہو جائے گا اور جس نے میت کے پاس سورة یس کی تلاوت کی اس پر آسانی ہو جائے گی اور جس عورت کے ہاں بچے کی ولادت میں مشکل ہو رہی ہو اس کے پاس سورة یس کو پڑھا جائے تو اس کے ہاں بچے کی ولادت آسانی سے ہو جائے گی ۔ اور جس نے سورة یس کو پڑھا تو گویا اس نے گیارہ مرتبہ قرآن پڑھا اور ہر چیز کا قلب ہوتا ہے اور قرآن کا قلب سورة یس ہے۔

(ماخذ از، تفسیر تبیان القرآن)

 

Post a Comment

0 Comments