شب جمعہ کی فضیلت:
شب جمعہ کی فضیلت کی فضیلت میں حدیث مبارکہ:
أَبُو حَنِيفَةَ : عَنْ قَيْسٍ، عَنْ طَارِقٍ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَى عَلَیہ وسلم : مَا مِنْ لَيْلَةِ جُمُعَةٍ إِلَّا وَيَنْظُرُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَى خَلْقِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، يَغْفِرُ اللهُ لِمَنْ لَّا یُشْرِکُ بِهٖ شَيْئًا۔
ترجمہ حدیث مبارکہ:
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہر جمعہ کی رات میں اپنی مخلوق کی طرف تین بار رحمت کی نظر سے دیکھتا ہے، اور اللہ تعالی (ہر) اس شخص کی بخشش فرما دیتا ہے جو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا۔ (مسند امام اعظم، باب:42، حدیث:144)
تشریح:
اس حدیث مبارکہ میں شب جمعہ کی فضیلت بیان کرنا مقصود ہے۔ شب جمعہ میں رب کائنات جل شانہ تین بار اپنی مخلوق کی طرف نظر رحمت و شفقت سے دیکھتا ہے۔ اس ذات کا تو ایک بار نظر مہربانی و شفقت سے دیکھنا گناہ گار کی زندگی بھر کے گناہ مٹانے کے لیے کافی ہے۔ وہ شب جمعہ میں تین بار یہ شفقت کرتا ہے اور مسلسل ہر شب جمعہ میں اپنی مخلوق پر مسلسل یہ کرم فرماتا ہے۔ اللہ تعالی ہی جانتا ہے کہ ایک بار دیکھنے سے وہ کتنے انعامات سے مخلوق کو نوازتا ہے اور کتنے گناہ معاف فرماتا ہے۔ واضح اور صاف الفاظ میں بیان کر دیا گیا کہ اس شب میں مشرک کے علاوہ ہر شخص کی بخشش کر دی جاتی ہے۔
شرک ایک سنگین اور نا قابل معافی جرم :
اللہ تعالی کی ذات، صفات، احکام، اسماء اور صفات کے تقاضوں میں کسی شخص یا چیز کو اللہ تعالیٰ کے برابر قرار دینا، شرک کہلاتا ہے۔ شرک ایک سنگین اور نا قابل معافی جرم ہے.
گناہوں کی دو اقسام ہیں:
صغیرہ،
کبیرہ،
صغیرہ گناہ کی معافی کے لیے توبہ کرنا ضروری نہیں ہوتا بلکہ یہ صغیرہ گناہ دیگر نیک اعمال کی وجہ سے از خود ہی معاف ہو جاتے ہیں۔
لیکن کبیرہ گناہ بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے، ان کو معاف کروانے کے لیے انسان کو اللہ تعالی سے توبہ کرنا ضروری ہو گا۔
اور شرک گناہ کبیرہ میں سے ہے، جو توبہ کے بغیر معاف نہیں کیا جاۓ گا۔
0 Comments