بدن میں درد کا علاج اور حضرت خضر علیہ السلام

 قرآن کریم سے بدن میں درد کا علاج اور حضرت خضر علیہ السلام:

حضرت علامہ محمد بن سماک رحمة اللہ علیه بہت جلیل القدر محدث اور باکرامت ولی تھے۔ ایک مرتبہ یہ بہت سخت بیمار (جسم میں شدید درد) ہو گئے تو ان کے متوسلین ان کا قارورہ لے کر ایک نصرانی طبیب کے پاس چلے۔ راستے میں ان لوگوں کو ایک بہت ہی خوش پوشاک بزرگ ملے جن کے بدن سے بہترین خوشبو آ رہی تھی۔ انہوں نے فرمایا کہ تم لوگ کہاں جا رہے ہو؟

 ان لوگوں نے کہا کہ حضرت محمد بن سماک بہت سخت علیل ہیں۔ یہ ان کا قارورہ ہے جس کو ہم فلاں طبیب کے پاس لے کر جا رہے ہیں۔ یہ سن کر ان بزرگ ہستی نے فرمایا کہ سبحان اللہ ایک اللہ کے ولی کیلئے تم لوگ ایک اللہ کے دشمن سے مدد طلب کر رہے ہو قارورہ پھینک کر واپس جاؤ اور محمد بن سماک سے کہہ دو کہ مقامِ درد (جسم کے متاثرہ حصہ) پر سورۂ بنی اسرائیل کی آیت مبارکہ کا یہ حصہ:

 "وَبِالْحَقِّ انْزَلْنٰهُ وَ بِالْحَقِّ نَزَلَ" پڑھ کر دم کریں۔

وَبِالْحَقِّ انْزَلْنٰهُ وَ بِالْحَقِّ نَزَلَ
بدن میں درد کا علاج اور حضرت خضر علیہ السلام

یہ فرما کر وہ بزرگ چلے گئے اور لوگوں نے واپس آکر حضرت محمد بن سماک سے ذکر کیا تو آپ نے درد کے مقام پر ہاتھ رکھ کر آیت کے ان دونوں جملوں کو پڑھا تو فورا ہی آرام ہو گیا۔ پھر حضرت محمد بن سماک نے لوگوں سے فرمایا کہ وہ بزرگ جنہوں نے تم لوگوں کو یہ وظیفہ بتایا تمہیں یہ خبر ہے کہ وہ کون بزرگ تھے؟ لوگوں نے کہا کہ جی نہیں ہم لوگوں نے انہیں نہیں پہچانا تو حضرت محمد بن سماک نے فرمایا کہ وہ بزرگ حضرت خضر علیہ السلام تھے۔

تنبیہ:

قرآن مجید کی آیت کا اتنا سا ٹکڑا ہر مرض کی مکمل دوا اور مجرب علاج ہے۔ مرض کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر پڑھ دیا جائے تو بیماری دور ہو جاتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ پڑھنے والا پابند شریعت اور سچ بولنے کا عادی ہو اور رزق حلال پر کار بند ہو۔ بلا شبہ یہ آیت امراض کے لئے شفاء ہے اور قرآن مجید کے عجائبات میں سے ہے ایک ہے۔ (واللہ تعالیٰ اعلم)

فیض القران مع حسین خواب نامہ، ابو الفیض محمد شریف قادری، ص:50-51

Post a Comment

0 Comments