شادی کا وظیفہ
آج کل تقریبا ہر والدین جن کو اللہ تعالی نے
بیٹیوں کی نعمت عطا فرمائی ہے وہ بیٹیوں کے رشتوں کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں۔ آج
کل وہ لوگ بہت قسمت والے ہوتے ہیں جن کی اولاد کے لیے اچھے اور مناسب رشتے میسر ہو
جاتے ہیں۔ لیکن کبھی کبھی رشتوں میں بندش ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے رشتے نہیں
ہوپاتے۔ اور تاخیر کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ اور والدین کے لیے پریشانی کا سبب بن جاتا
ہے۔ اچھے رشتے میسر ہونا یہ ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔
یہاں آج ہم اسی پریشانی کا روحانی حل تعویز
اور ایک وظیفہ کی صورت میں پیش کریں گے جس کی بدولت اللہ تعالی لڑکیوں کے رشتوں
میں آسانی پیدا فرما کر اچھے اسباب مہیا فرماۓ گا۔
مجرب تعویز:
اگر کسی لڑکی کا رشتہ نہ ہوتا ہو اور بڑی
کوشش کے باوجود رکاوٹ ہو تو یہ عبارت لکھ کر لڑکی کے گلے میں ڈال دیں ان شاء اللہ کوئی نہ
کوئی مناسب رشتہ ضرور ملے گا۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ وَمِنْ
كُلِّ شَيْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ اللَّهُمَّ بِحَقِّ
قَوْلِك ھذا بِحرمةٍ نبیک محَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ
وَسَلَّمَ أَنْ تَرْزُقَ فَلاں بنت فلاں زَوْجًا مَوَافِقًا وغیر مَخَالِفًا بحق محمدٍ
(صلی اللہ علیہ وسلم) وآلہ اجمعین۔
ترجمہ:
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت
رحم والا ہے، اور ہم نے ہر چیز میں جوڑا پیدا فرمایا تاکہ تم نصیحت حاصل کرو، اے
اللہ اپنے اس قول کے صدقے اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلے سے فلاں
بنت فلاں کو اچھا شوہر عطا فرما نہ کہ برا، محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اور ان کی
تمام آل سے صدقے۔
نوٹ: تعویز لکھتے وقت ترجمہ لکھنے کی ضرورت
نہیں ہے اور فلاں بنت فلاں کی جگہ لڑکی نام اور اس کے والد کا نام لکھا جاۓ گا
مثلا:
ہندہ بنت عمرو
تعویز ہر نیک، نمازی اور متقی پرہیزگار مرد
یا عورت باوضو ہوکر لکھ سکتا ہے۔
مجرب وظیفہ:
سورة القصص کی آیت نمبر 24 کا مزکورہ حصہ:
'رَبِّ اِنِّیْ لِمَاۤ
اَنْزَلْتَ اِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیْرٌ'
ایک دن میں کم از کم ایک سو گیارہ 111 مرتبہ اول آخر درود پاک پڑھی
جاۓ۔ اور اس کے ساتھ ایک سو مرتبہ استغفار بھی پڑھا جاۓ۔
0 Comments