اچھے رشتے کے لیے وظیفہ

 اچھے رشتے کے لیے وظیفہ

قرآن مجید میں عورتوں (بیویوں) کا ذکر اور اہمیت:

الله تعالی نے انسان کی تخلیق کے بعد سب سے پہلے جس رشتہ کو بنایا وہ شوہر اور بیوی کا رشتہ ہے۔ اس روۓ زمین پر انسان آپس میں بہت سے رشتوں سے جوڑا ہوا ہے یہ سب رشتے بڑی عزت والے اور لائق تعظیم ہیں۔ لیکن بیوی کا رشتہ ایک منفرد مقام رکھتا ہے کیونکہ اس رشتہ کو اللہ تعالی نے اپنی نشانیوں میں سے ایک نشانی کے طور پر ذکر فرمایا ہے۔ قرآن پاک میں متعدد مقامات پر اللہ تعالی نے اس رشتہ کو بیان فرمایا ہے۔

چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:

وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَكَّرُوْنَ۔

ترجمہ: 

اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہاری ہی جنس سے تمہارے لیے جوڑے پیدا کیے تاکہ تم کو ان سے سکون حاصل ہو اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہم دردی قائم کر دی بے شک اس میں غور و فکر کرنے والے لوگوں کے لیے ضرور نشانیاں ہیں۔ (سورة الروم: 21)

اچھے رشتے کے لیے وظیفہ
اچھے رشتے کے لیے وظیفہ 


اسی طرح ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا :

هُوَ الَّذِي خَلَقَكُم مِّنْ نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ إِلَيْهَا،

ترجمة:

وہ (اللہ ہی) ہے جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا ، پھر اس سے اس کی بیوی بنائی تا کہ وہ اس سے سکون حاصل کرے۔ (سورة الاعراف: 189)

بیوی اور شوہر ایک دوسرے کا لباس ہیں:

ارشاد باری تعالی ہے:

هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ۔

ترجمة:

وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو، (سورة البقرة: 187)

انبیآء علیہم السلام کی بیویاں:

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَز٘وَاجًا وَّ ذُرِّیَّه

ترجمة:

اور بے شک ہم نے آپ سے رسول بھیجے تھے اور ہم نے ان کے لیے بیویاں اور اولاد بنائی، (سورة الرعد: 38)

 ایک سے زائد نکاح کرنا:

وَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِی الْیَتٰمٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلٰثَ وَ  رُبٰعَۚ۔

ترجمہ:

 اگر تمہیں یہ اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں میں انصاف نہیں کر سکو گے تو تمہیں جو عورتیں پسند ہوں ان سے نکاح کرلو دو دو، تین تین، اور چار چار۔ (سورۃ النساء :3)

اس آیت کریمہ میں تفصیل ہے کہ اگر ایک سے زائد بیویوں میں عدل نہ کرسکو تو ایک ہی کافی ہے۔

 نکاح کی فضیلت کے بارے احادیث:

امام محمد بن اسماعیل بخاری متوفی ۲۵۶ ھ روایت کرتے ہیں :

حضرت عبد اللہ بن مسعود  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے نوجوانوں کے گروہ تم میں سے جو گھر بسانے کی طاقت رکھتا ہو وہ نکاح کرلے کیونکہ نکاح نظر کو زیادہ نیچے رکھتا ہے اور شرم گاہ کی زیادہ حفاظت کرتا ہے اور تم میں سے جو شخص نکاح کی طاقت نہیں رکھتا وہ روزے رکھے کیونکہ روزے اس کی شہوت کو کم کریں گے۔ (صحیح البخاری )

 امام محمد بن یزید ابن ماجه متوفی ۲۷۳ ھ روایت کرتے ہیں :

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ علیہ نے فرمایا نکاح میری سنت سے ہے۔ جس نے میری سنت پر عمل نہیں کیا۔ وہ میرے طریقہ (کاملہ) پر نہیں ہے نکاح کرو کیونکہ تمہاری وجہ سے میری امت دوسری امتوں سے زیادہ ہوگی، جس کے پاس طاقت ہو وہ نکاح کرے اور جس کے پاس طاقت نہ ہو وہ روزے رکھے کیونکہ روزے اس کی شہوت کو کم کریں گے۔ (سنن ابن ماجہ رقم الحدیث : ۱۸۳۶)

 امام ابو عیسی محمد بن عیسی ترندی متوفی ۲۷۹ھ روایت کرتے ہیں :

حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چار چیزیں رسولوں کی سنت ہیں : ختنہ کرنا، عطر لگانا، مسواک کرنا، اور نکاح کرنا۔ (جامع ترمذی ،رقم الحدیث ۱۳۸۰)

حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : دنیا عارضی نفع کا سامان ہے۔ اور اس میں بہترین نفع کی چیز نیک عورت ہے۔ (صحیح مسلم رقم الحدیث : ۱۳۶۷

 امام محمد بن یزید ابن ماجہ متوفی ۲۷۳ ھ روایت کرتے ہیں :

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے خوف کے بعد مومن کے فائدہ کی سب سے اچھی چیز نیک بیوی ہے اگر وہ اس کو حکم دے تو وہ اس کی فرمانبرداری کرے اگر وہ اس کو دیکھے تو وہ اس کو خوش کرے اگر وہ اس پر قسم کھائے تو وہ اس کی قسم کو پورا کرے اور اگر وہ کہیں چلا جائے تو اس کی جان اور مال کی خیر خواہی کرے۔ (سنن ابن ماجہ)

(مأخذ از تفسیر تبیان القرآن)


اچھے رشتے کے لیے وظیفہ:

جس لڑکی یا لڑکے کی شادی نہ ہورہی ہو وہ درج ذیل سورة القصص کی آیت کے اس حصہ کی کثرت سے تلاوت کرے:

رَبِّ اِنِّیْ لِمَاۤ اَنْزَلْتَ اِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیْرٌ (سورۃ القصص:24)

اس آیت کریمہ کی کثرت سے تلاوت کرنے سے شادی میں اور اچھا رشتہ ملنے میں آسانی ہوگی۔

نوٹ:

یہ وظیفہ خود بھی پڑھ سکتے ہیں اور والدین اپنے بچوں کے لیے بھی پڑھ سکتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments