سمندری سیپ درد زہ میں مبتلا عورت کے گلے میں پہنایا جاۓ:
سمندری سیپ جس کو پرل آئسٹربھی کہا جاتا ہے ایک انتہائی سخت سمندری کیڑا ہوتاہے۔ اس
کے دونوں بازوؤں پر کچھوے کی طرح سخت ہڈی کی ڈھال ہوتی ہے، جس کے ذریعہ یہ دوسرے
جانوروں سے محفوظ رہتا ہے۔ یہ پانچ برس میں جوان ہوتا ہے۔ بارش کے دنوں میں سطح پر
آتا ہے۔ یہ ایک خاص طرح کا جالا بن کر مکڑے کی طرح خود کو کسی محفوظ مقام پر اَڑا
لیتا ہے جس کی وجہ سے وہ ایک جگہ ٹھہرا رہتا ہے۔
![]() |
سمندری سیپ درد زہ میں مبتلا عورت کے گلے میں پہنایا جاۓ |
یورپ کے اکثر ممالک میں اس کو بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔ لیکن مسلمانوں میں اکثر ائمہ فقہ کے نزدیک سمندری سیپ کھانا جائز نہیں ہے۔
خلیج فارس، آسٹریلیا، شمالی روس، بحیرۂ قلزم،
جاپان، امریکہ، فن لینڈ، انڈونیشیا،سویڈن، آبنائے قسطنطنیہ، سری لنکا اور عراق کے
سمندر موتیوں کی پیدائش کیلئے مشہور ہیں۔
نوٹ:
اگر سمندری سیپ درد زہ میں مبتلا عورت کے گلے
میں پہنایا جاۓ تو بچے کی ولادت میں آسانی ہوجاۓ گی.
0 Comments