بسم اللہ الرحمن الرحیم
والصلوة السلام على
سيد الانبياء والمرسلين
یوم بدر و اصحاب بدر کا تذکرہ رب تعالیٰ نے قرآن مجید میں
واضح انداز میں فرمایا ہے۔ اور اس دن کو یوم الفرقان کے نام سے یاد کیا ہے۔ تینوں
حرم کی تقدیس کے بعد مقام بدر مقدس ہے اور عشرہ مبشرہ کے بعد اصحاب بدر محترم ہیں ۔2 ہجری میں ہونے والا اسلام کا پہلا معرکہ جس میں مسلمانوں کی تعداد تقریبا 313 اور حزب
مخالف ایک ہزار تھی ۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی مدد فرشتوں کے ذریعہ کی اور آج
بھی جبل ملائکہ گواہ ہے ان یادوں کا امین ہے کہ:
فضاء بدر کو اک آپ بیتی یاد ہے اب تک
یہ وادی نعرہ توحید سے آباد ہے اب تک
اس جنگ میں 67 مہاجرین اور 236 انصار تھے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی اوڑھنی کا علم بنایا گیا اور علم بردار حضرت مصعب بن عمیر رضی الله عنہ تھے۔ جنگ کی ابتداء میں 3 جری کفار کو حضرت علی و سیدنا حمزہ رضی الله عنہما نے موت کے گھاٹ اتار دیا پھر گھمسان کی جنگ شروع ہوئی ۔ حضور ﷺ نے دعا فرمائی اور مسلمانوں کو فتح یابی نصیب ہوئی۔
نوٹ:
بزرگانِ دین کا معمول ہے کہ ان عالی مرتبت صحابہ رضی اللہ عنھم کے اسماء کا وسیلہ پیش کر کے رب تعالٰی عزوجل سے دعا کرتے ہیں ۔ اور اللہ عز وجل قبول فرماتا ہے۔
اصحاب بدر کے اسمآء ڈاؤن لوڈ PDF 👇
0 Comments