نظر بد دور کرنے کا نبوی نسخہ:
نظر بد یعنی کہ کسی کی طرف گہری، حسد بری
اور زہریلی نظر سے دیکھنا، اور پھر اس نظر کا اثر ہوجانا نظر بد ہے۔ اور نظربد کا
نقصان پنہچانا حدیث پاک سے ثابت ہے۔
چنانچہ مسلم شریف کی حدیث پاک ہے جس کا
مفہوم یہ ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
اگر کوئی چیز تقدیر پر سبقت لے جانے والی
ہوتی تو وہ نظربد ہوتی۔
اور حسد بھی ایک بہت بڑی بیماری ہے جس سے
بچنا بہت ضروری ہے۔ حسد کے بارے میں حضور صلی الله علیه وآلہ وسلم کا فرمان ہے جس
کا مفہوم یہ کہ:
حسد سے دور رہو
کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ خشک لکڑی کو۔
![]() |
Evil eye |
نظر بد:
حضرت جبرئیل علیہ السلام نے نظر بد دور کرنے کا ایک خاص وظیفہ حضور
اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کو سکھایا اور فرمایا کہ حضرت حسن و حضرت حسین رضی الله عنھما
پر پڑھ کر دم کیا
کرو۔
ابن عساکر میں ہے کہ جبرئیل علیه حضور صلی الله علیه وآله وسلم کے پاس تشریف لائے آپ اس وقت غمزدہ تھے۔ سبب پوچھا تو فرمایا حسن اور حسین کو نظر لگ گئی ہے فرمایا یہ سچائی کے قابل چیز ہے نظر واقعی لگتی ہے۔ آپ نے یہ کلمات پڑھ کر انہیں پناہ میں کیوں نہ دیا ؟ حضور ﷺ نے پوچھا وہ کلمات کیا ہیں ؟ فرمایا یوں کہیں:
اللَّهُمَّ ذَا السُّلْطَانِ الْعَظِيمِ وَالْمَنَّ الْقَدِيمِ ذَا الْوَجْهِ الْكَرِيمِ وَلِيَّ الْكَلِمَاتِ التَّامَّاتِ وَالدَّعْوَاتِ الْمُسْتَجَابَاتِ عَافِ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنَ مِنْ أَنفُسِ الْجِنَّ وَأَعْيُنِ الْإِنْسِ
حضور صلی الله علیه وآله وسلم نے یہ دعا پڑھی ، وہی دونوں بچے اُٹھ کھڑے
ہوئے اور آپ صلی الله علیه وآله وسلم کے سامنے کھیلنے کودنے لگے ۔ حضور ﷺ نے
فرمایا کہ لوگو! اپنی جانوں کو اپنی بیویوں کو اور اپنی اولاد کو اسی پناہ کے ساتھ پناہ دیا کرو، اس جیسی
اور کوئی پناہ کی دعا نہیں ہے۔ (تفسیر ابن کثیر جلد ۵ صفی ۴۱۶)
نوٹ: الحسن والحسین کی جگہ مریض کا نام لیں۔
0 Comments