ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں؟ برے خواب اور بائیں طرف تھوکنا کیوں ضروری ہے

 ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں؟ برے خواب اور بائیں طرف تھوکنا کیوں ضروری ہے

بسم الله الرحمن الرحیم

اردو اسلامک وظائف کے پیارے قارئین ۔۔۔!

السلام وعلیکم ورحمة الله وبرکاتہ۔۔۔!

اردو اسلامک وظائف لایا آپ کے لیے ایک اور انفارمیشن اور ایک بہت ہی پیارا وظیفہ، پیارے قارئین ۔۔۔!

پیارے قارئین اکرام۔۔۔! اہل علم نے خواب کی مختلف تعریفات کی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ جو چیر نیند کی حالت میں انسان کو نظر آۓ وہ خواب کہلاتی ہے۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ خواب دو طرح کے ہوتے ہیں ایک اچھا اور ایک برا، اچھا خواب اللہ تعالی کی طرف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے۔

حضرت ابو قتادة رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ الله کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا اچھا خواب اللہ کی جانب سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے۔ جب تم میں سے کوئی شخص ناگوار خواب دیکھے تو اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور اس خواب کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرے، پھر یہ خواب اس کو نفصان نہیں پہنچاۓ گا۔ (صحیح مسلم، کتاب الرؤیا)

بائیں جانب تھوکنے کی وجہ: نبی کریم علیہ الصلوة والسلام نے بائیں جانب تین بار تھوکنے کا حکم اس لیے دیا ہے تاکہ شیطان بھاگ جاۓ، اور بائیں جانب تھوکنے کا تعین اس لیے ہے کہ وہ شر اور شیطان کا محل ہے۔ کیونکہ دائیں جانب خیر اور برکت کا محل ہے۔ اور انسان کے بائیں جانب شیطان اور اس کا شر ہوتا ہے اور بائیں جانب تھوکنے کو اللہ نے شیطان کے بھاگنے کا سبب بنادیا ہو۔ اس لیے فرمایا کہ بائیں جانب تھوکنا چاہے۔ (مأخذ شرح صحیح مسلم) اور اگر برا خواب آے یا نیند کی حالت ڈر لگے تو یہ دعا پڑھنی چاہیے:

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ وَ مِنْ شَرِّ هٰذِهِ الرُّؤْیَا. 

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ وَ مِنْ شَرِّ هٰذِهِ الرُّؤْیَا
ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں؟ ان سے چھٹکارا حاصل کرنےکے طریقے


Post a Comment

0 Comments