تنگدستی کا علاج
حضرت
سیدنا عبدالله بن عمر رضی الله تعالی عنه نےفرمایاایک شخص درباررسالت ﷺ میں حاضر
ہوا اور عرض کیا:
اِنَّ الدُن٘یاَ اَد٘بَرت٘ و تَوَلَّت٘:
یارسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم دنیا مجھ سے پیٹھ پھیرگئی ہے ، روٹھ گئی ہےمیں کیا کروں ، یہ سن کرنبی رحمت شفیع امت صلی الله علیہ وآلہ وسلم نےفرمایا : تو فرشتوں کی دعا اور مخلوق کی تسبیح کیوں نہیں پڑھتا جسکی وجہ سے مخلوق کورزق ملتا ہے وہ تسبیح یہ ہے:
سُب٘حَانَ
اللّٰهِ وبِحَم٘دِہٖ سُب٘حَانَ اللّٰہِ ال٘عَظِی٘مِ و بِحَم٘دِہٖ
اَس٘تَغ٘فِرُاللّٰہَ واَتُو٘بُ اِلَی٘هِ واَس٘ئَلُهُ التَّو٘بَةُ۔
یہ
فجر کے وقت ایک سو ۱۰۰ بار پڑھا کر، دنیا تیرے پاس ذلیل ہو کرآۓ گی۔ وہ شخص چلا گیا
کچھ دنوں کے بعد حاضر خدمت ہوا اور عرض کی یارسول اللہ دنیا اتنی آگئی ہےکہ میرے پاس
رکھنے کی جگہ نہیں رہی۔ (خصائص الکبری، ابواب الفرج۔)
نوٹ:
بعض
روایات میں "وبحمده" ایک بار ہی آیا ہے۔ نیزاستغفراللہ تک ہی ہے، لیکن بہتر
ہے کہ پوری تسبیح پڑھے، نیز بعض بزرگان دین نے فرمایا ہے کہ فجر کی سنت اور فرض کے
درمیان مندرجہ بالا تسبیح سو بار روزانہ پڑھیں اول و آخر درودپاک کم از کم ۱۱ بار۔
![]() |
سُب٘حَانَ اللّٰهِ وبِحَم٘دِہٖ سُب٘حَانَ اللّٰہِ ال٘عَظِی٘مِ و بِحَم٘دِہٖ اَس٘تَغ٘فِرُاللّٰہَ واَتُو٘بُ اِلَی٘هِ واَس٘ئَلُهُ التَّو٘بَةُ |
0 Comments