چو روں اور ڈاکوؤں سے سامان کی حفاظت کا عمل
حضرت علامہ عبدالرحمن الشافعی بیان کرتے ہیں کہ کوئی صالح شخص اس دعا کو بکثرت پڑھا کرتا تھا
اللھم احفظ علیھا ما لو حفظہ غیرك لضاع!
(یا الٰہی میری حفاظت فرما آگر کوئی تیرے سوا حفاظت کرے تو ضرور نقصان ہو گا)
Avoidance of thieves and robbers |
اس کے بعد وہ سمندری سفر پر روانہ ہوا راستہ میں زاد راہ چوری ہو گیا ۔لیکن چور نے یہ چوری کیا ہوا سامان واپس شہر آ کراسی بزرگ کے گھر بطور امانت رکھ دیا ۔ جب وہ نیک آ دمی سفر سے گھر واپس پہنچے تو وہ چور بھی امانت کی واپسی کے لیے آ دھمکا جب اس بزرگ نے اپنی گمشدہ اشیاء کو اپنے گھر میں دیکھا تو فرمایا!دیکھو اللہ تعالیٰ نے ہماری اشیاء کو کیسے محفوظ رکھا پھر تم اس دعا کی برکات سے کیوں انکاری ہو !اور چور سے کہنے لگے اللہ تعالیٰ تجھے جزائے خیر سے نوازے تو نے میری اشیاء کو میرے گھر پہنچا دیا حضرت علامہ عبد الرحمن صفوری مؤلف کتاب ھذا فرماتے ہیں میرے والد ماجد رحمہ اللّٰہ تعالیٰ بھی اس دعا کو بکثرت پڑھتے رہتے ۔(نزھۃ المجالس، ص: 356)
0 Comments