وظیفہ براۓ ادائیگی قرض میں غیبی امداد اللھم اکفنی بحلالك عن حرامك واعغننی بفضلك عمن سواك

وظیفہ براۓ ادائیگی قرض میں غیبی امداد۔

 حدیث پاک میں ہے جس کا مفہوم ہے کہ:

 ایک مکاتب (ایسا غلام کہ جسے آ زاد کرنے کے لیے اس کے مالک نے قیمت لگا دی ہو کہ اتنی رقم مجھے دے پھر تو آزاد ہے) سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آ یا اور کہا  "میں اپنی کتابت (قیمت) کی رقم دینے کی ہمت نہیں رکھتا پس میری مدد فرمائیں" آ پ نے فرمایا: میں تمہیں وہ کلمات سکھاتا ہوں جو مجھے پیارے آ قا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سکھائے اگر تجھ پر صبیر پہاڑ (پہاڑ کا نام) کی مثل بھی قرض ہوگا تو اللہ کریم تجھ سے اتار دے گا، اور فرمایا پڑھو: 

اللھم اکفنی بحلالك عن حرامك واعغننی بفضلك عمن سواك

یہ دعا پڑھنے کا طریقہ:

 اس کو پڑھنے کے طریقہ کے بارے میں امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ 100 بار صبح اور 100 بار شام  اول آخر درود شریف کے ساتھ پڑھے اور ہر نماز کے بعد 11 بار پڑھے۔

(انظر، قرۃ العین، علامہ حسن فخری، ص:332)

احسانِ عظیم مقروض کو مہلت یا معاف کرنا:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے قرض دار سے قرض کی واپسی کا تقاضا کرتے دیکھا تو آ پ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

 اپنے قرض دار پر احسان کرو !  یہ سنتے ہی حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جاؤ میں نے تجھے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ایک ہزار روپے معاف کیے  اور ایک ہزار خود تیری وجہ سے تجھے بخشے۔ نیز فرمایا یہ تو کچھ بھی نہ ہوا اور ایک ایک ہزار روپے اللہ تعالیٰ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر اور ایک ہزار اپنی طرف سے اسے عنایت کر دیئے۔ جب یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ تک پہنچی تو آ پ نے حضرت ابی کے لیے تین بار بخشش و مغفرت کی دعا فرمائی۔

(انظر، نزھۃ المجالس اردو، ص:537)

ادائیگی قرض میں غیبی امداد


Post a Comment

0 Comments