گھر بار کی حفاظت کا عمل۔
(حضرت خواجہ غریب نوازرحمۃاللہ علیہ کے مجرب عملیات)
حضرت خواجہ غریب نوازرحمۃاللہ علیہ کا فرمان ہے:
جو شخص رات کو سوتے وقت سات مرتبہ آ یت الکرسی پڑھ کر مکان کے چاروں کونوں پر دم کریگا اس کے مکان کے گرد ایک آ ہینی حصار قائم ہو جائے گا۔ چور درندہ اور موذی جانوروں سے حفاظت رہے گی۔
(سیرت طیبہ خواجہ معین الدین چشتی اجمیری، شبیر حسین چشتی، ص:119)
آ یت الکرسی کے فضائل:
حافظ سیوطی بیان کرتے ہیں:
امام احمد مسلم امام ابو داؤد اور امام حاکم حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے (امتحانا) سوال کیا کہ کتاب اللہ کی کون سی آ یت سب سے عظیم ہے انہوں نے کہا آ یت الکرسی! آ پ نے فرمایا اے ابو المنذر تم کو یہ علم مبارک ہو۔
امام بخاری نے اپنی تاریخ میں امام طبرانی اور امام ابو نعیم نے مستند راوایوں سے روایت کیا ہے حضرت ابن الااسقع بکری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک شخص نے پوچھا کہ قرآن مجید کی کون سی آ یت سب سے عظیم ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ لاالہ الاھو الحی القیوم اور پوری آ یت پڑھی۔
امام بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے ہر فرض نماز کے بعد آ یت الکرسی کو پڑھا اللہ تعالیٰ اس کو دوسری نماز تک اپنی حفاظت میں رکھتا ہے اور آ یت الکرسی کی حفاظت صرف نبی صدیق یا شہید ہی کرتا ہے۔
امام بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جو شخص ہر نماز کے بعد آ یت الکرسی کو پڑھے اس کو جنت میں داخل ہونے سے موت کے سوا اور کوئی چیز مانع نہیں ہو گی اور وہ مرتے ہی جنت میں داخل ہو جاے گا۔
امام بخاری امام نسائی اور امام ابو نعیم رحمھم اللہ تعالی نے دلائل میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے زکوٰۃ کی حفاظت پر مامور کیا ایک شخص آ یا اور مٹھی بھر طعام لے جانے لگا میں نے اس کو پکڑ لیا اور کہا میں تجھے ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا اس نے کہا مجھے چھوڑ دو میں محتاج اور عیالدار ہوں اور مجھے بڑی سخت ضرورت تھی میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے ابو ہریرہ گزشتہ رات کے تمہارے قیدی کا کیا ہوا؟ میں نے کہا یا رسول اللہ اس نے اپنی سخت حاجت بیان کی مجھے اس پر ترس آ یا اور میں نے اس کو چھوڑ دیا آ پ نے فرمایا وہ جھوٹا ہے اور وہ پھر آ ے گا مجھے یقین ہو گیا کہ وہ پھر آ ے گا تو میں اس کی گھات لگا کر بیٹھا وہ آ یا اور مٹھی بھر طعام لے جانے لگا میں نے اس کو پکڑ لیا اور کہا میں تجھے ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا۔ اس نے کہا مجھے چھوڑ دو میں ضرورت مند اور عیالدار ہوں میں دوبارہ نہیں آ ؤ ں گا مجھے اس پر ترس آ یا اور میں نے اس کو چھوڑ دیا۔
صبح کو رسول اللہ نے فرمایا گزشتہ رات کے تمہارے قیدی کا کیا ہوا؟ میں نے کہا یا رسول اللہ !اس نے اپنی اور اپنے عیال کی سخت مجبوری بیان کی مجھے ترس آ یا اور میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ آ پ نے فرمایا وہ جھوٹا ہے وہ پھر آ ے گا۔ میں تیسری رات پھر اس کی گھات میں بیٹھا وہ آیا اور پھر مٹھی بھر کر طعام لے جانے لگا میں نے اس کو پکڑ لیا اور کہا آ ج آخری بار ہے میں تجھ کو ضرور رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے جاؤں گا تو یہ کہتا ہے کہ میں نہیں آ ؤ ں گا اور پھر آ جاتا ہے! اس نے کہا مجھے چھوڑ دو میں تم کو چند ایسے کلمات بتاتا ہوں جن سے تم کو نفع ہو گا میں نے پوچھا وہ کون سے کلمات ہیں؟ اس نے کہا جب تم بستر پر جاؤ تو آ یت الکرسی پڑھنا تو صبح تک اللہ تمہاری حفاظت کرے گا اور تمہارے پاس صبح تک شیطان نہیں آ ے گا۔ صبح کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ ہے تو وہ جھوٹا لیکن یہ بات اس نے سچ کہی ہے۔
امام ابنِ الضریس نے حضرت قتادہ سے روایت کیا ہے کہ جو شخص بستر پر لیٹ کر آ یت الکرسی پڑھتا ہے صبح تک دو فرشتے اس کی حفاظت کرتے رہتے ہیں۔(الدرالمنشور، ج1، ص322-327)
(انظر تبیان القران، تفسیر ایت الکرسی)
0 Comments