جمعۃ المبارک کے دن مسجد میں لوگوں کی گردنیں پھلانگنا
جو جمعہ کے دن امام کے آجانے کے بعد لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر آگے آتا ہے اور دو ملے بیٹھے ہوؤں میں جدائی ڈالتا ہے وہ دوزخ میں اپنی آنتیں گھسیٹے گا۔
( مسندامام احمد، فیوض الباری)
عن سیدنا معاذ بن انس رضی الله عنھما: ایسے شخص نے جہنم کی طرف پل بنایا۔
( ابن ماجہ، ترمذی، شعب الایمان)
ایک بار حضورﷺ کے خطبہ کے دوران ایک آدمی لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا آگے آبیٹھا، حضورﷺ نے نماز جمعہ کے بعد اسے فرمایا: تجھے ہمارے ساتھ جمعہ پڑھنے سے کس چیز نے روکاۤۤ ؟ اس نے عرض کیا یارسول الله مجھے شوق تھا کہ آگے بیٹھوں جہاں آپ کی توجہ پڑے، آپ نے فرمایا میں نے دیکھا کہ تم لوگوں کی گردنیں پھلانگتے انہیں تکلیف دیتے تھے، جو مسلمان کو تکلیف دے اس نے مجھے تکلیف دی جس نے مجھے تکلیف دی اس نے الله کریم کو تکلیف دی،
(نسائی، شعب الایمان، کنزالدقائق)
(گویا اس شخص کا جمعہ ھوا ہی نہیں)
سیدنا ابو ھریرہ رضی الله عنہ نے فرمایا: ایسے آدمی کے لیے بہتر ہے کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھا رہے کہ جو جمعہ کے دن امام کے خطبہ پڑھنے پر لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا آگے آ بیٹھے۔
( مؤطا امام مالک، بیھقی)
0 Comments