روزہ کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا تو کیا روزہ ٹوٹ گیا؟ اور مذاہب اربعہ کے اقوال

1-روزہ کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا تو کیا روزہ ٹوٹ گیا؟

2-حالت روزہ میں بھول کر کھانے کے بارے میں مذاھب ائمہ،


1-روزہ کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا تو کیا روزہ ٹوٹ گیا؟

سیدنا ابو ہریرہ رضی الله تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے روزے کی حالت میں بھولے سے کچھ کھا لیا یا پی لیا اس کا روزہ قائم ہے اور جو کچھ کھایا  پیا ہے وہ تو اللہ نے اسے کھلایا اور پلایا ہے۔

فانما اطعمہ الله و سقاہ ( بخاری و مسلم)

فانما ھو رزق ساق الله الیه (دارقطنی)

اسکو یہ رزق اللہ تعالی نے پنہچایا ہے۔

  فلا قضاء علیہ ولا کفارۃ 

اس پر قضا ہے نہ کفارہ 

ایک صحابیہ حضرت ام اسحاق غنویہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور حضرت ذوالیدین ( صحابی رسولﷺ) نے حضورﷺ کے ساتھ کھانا  تناول کرنا شروع کردیا اور روزہ یاد نہ رہا۔

جب روزہ یاد آیا تو میرا ہاتھ وہیں رک گیا اور میں نے عرض کیا میں تو روزے سے تھی لیکن بھول کر کھا لیا۔اس پر حضرت ذوالیدین نے کہا الا بعد ما شبعت: یعنی اب سیر ہونے کے بعد روزہ یاد آیا ؟

تو حضورﷺ نے فرمایا: اتمی صومک فانما ھو رزق ساقه اللہ الیک 

اپنا روزہ مکمل کر لینا یہ رزق تو تجھے اللہ نے دیا ہے۔( مجمع الزوائد، مسند احمد)


2-حالت روزہ میں بھول کر کھانے کے بارے میں مذاھب ائمہ:

حضرت امام اعظم رحمة اللہ تعالی علیہ اور امام شافعی رحمة اللہ تعالی علیہ کے نزدیک حضرت ابو ھریرہ والی روایت کے مطابق بھول کر کھانے ، پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

امام مالک رحمة اللہ تعالی علیہ کہتے ہیں کہ اس پر قضا ہے، کفارہ نہیں ہے۔

امام احمد رحمة اللہ تعالی علیہ کہتے ہیں کہ بھول کر کھانے ، پینے سے کچھ نہیں ہے یعنی روزہ باقی رہتا ہے، لیکن عمل زوجت ( جماع) میں کفارہ ہے۔

                           (شرح صحیح مسلم)

Post a Comment

0 Comments