حضرت سیدنا مالک بن دیناررحمة اللہ علیه کا عمل(وظیفہ) اور نبی علیہ السلام کی بشارت
(براۓ ایصال ثواب)
سیدنا مالک بن دینار رحمة اللہ علیه نے فرمایا میں ایک مرتبہ جمعہ کی رات کو قبرستان گیا تو وہاں ایک چمکدار نور دیکھا، میں پڑھا " لاالہ الاالله"
اور کہا معلوم ہوتا ہے کہ الله تعالی نے قبرستان والوں کو بخش دیا ہے، تو ہاتف غیب سے آواز آئی:
اے مالک بن دینار! یہ نور جو تو دیکھارہا ہے یہ نور تو زندوں کا ہدیہ ہے جو وہ مردوں کو بھیجتے ہیں، میں نے اس آواز دینے والے کو کہا تجھے اس ذات کی قسم جس نے تجھے بلایا ہے۔ مجھے اس کی تفصیل بتا۔
تو اس نے بتایا ایک شخص رات کو اٹھا اس نے اچھی طرح وضو کیا اور دو رکعت نفل پڑھے ان میں
فاتحہ شریف،
قل یاایھالکافرون،
قل ھواللہ احد،
پڑھ کر یوں دعا کی ہے، یااللہ میں نے اس نماز کا ثواب قبرستان والے مومنوں کو ہدیہ کیا ہے۔ تو اس نماز کی برکت سے اللہ نے ہمیں یہ نور عطا کیا ہے جو آپ نے دیکھا ، اور ہمیں حد ردجہ کی خوشی اور فراخی نصیب ہوئی ہے اور یہ انعام مشرق تا مغرب سب قبروں والوں کو عطاء ہوا ہے۔
![]() |
حضرت مالک بن دیناررحمة اللہ علیه |
( شرح الصدور ص: ۱۲۸)
0 Comments