ہمبستری کرنے کے بعد غسل کیے بغیر دوبارہ ہمبستری کرنا

 ایک بار ہمبستری کرنے کے بعد دوبارہ ہمبستری کرنا۔
Essayist: Ghulam Mustafa Al Amini - 06- Dec- 2025

 کیا بیوی سے دوبارہ جماع کرنے کے لیے غسل ضروری ہے؟
نکاح کی ضرورت و اہمیت:
اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو پیدا کیا اور ان میں مذکر اور مؤنث بنا کے ان کے جوڑے مکمل کیے۔ پھر انسان کی نسل بڑھانے کے لیے ان اندر ایک مادۀ حیات پیدا کر کے ایک نفسانی خواہش پیدا کی، پھر اس خواش کو حلال طریقہ سے پورا کرنے کے لیے نکاح کی سہولت میسر فرمائی۔ نکاح کی اہمیت یہ ہے کہ یہ انسان کے لیے روحانی اور اخلاقی پاکیزگی کا سبب ہے اور بقائے نسل کا ذریعہ ہے۔
ہمبستری کرنے کے بعد غسل کیے بغیر دوبارہ ہمبستری کرنا
غسل کیے بغیر بیوی سے دوبارہ ہمبستری کرنے کا حکم


اسلام ایک مہذب دین ہے:
کیونکہ اسلام ایک مہذب دین ہے اسی لیے یہ نکاح کی صورت میں ایک اصول پیش کیا ہے جس میں انسان کی نفسانی حسرت اور خواہش کو بھی مدِ نظر رکھا گیا ہے اور اس میں تناسل، بقائے نسل اور عزت و احترام بھی ہے۔
اور اسلام ہر حالت میں پاکیزگی کو پسند کرتا ھے۔

پہلی بار ہمبستری کرنے کے بعد غسل کیۓ بغیر دوسری مرتبہ ہمبستری کرنا:
ایک بار ہمبستری کے بعد دوبارہ ہمبستری کا حکم:
ظاہر سی بات کبھی کبھی ایسے ہوتا ہے کہ آدمی کا اپنی زوجہ سے پہلی بار ہمبستری کرنے سے جی نہیں بھرتا تو وہ تھوڑی دیر بعد غسل کیے بغیر دوبارہ ہمبستری کرنا چاہتا ہے۔ آدمی غسل کیے بغیر دوبارہ ہمبستری کر سکتا ہے اس میں کسی قسم کا کوئی گناہ نہیں ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ وہ اپنی شرم کو اچھی طرح دھو لے، یعنی کہ اچھی طرح استنجاء کر کے صرف وضوء کر کے دوبارہ جماع کرلے ۔ یہ اس آدمی کے لیے جسمانی طور پر اور روحانی طور پر بھی بہتر ہے۔ لیکن سب سے بہتر یہی ہے کے وہ دوبارہ ہمبستری کے لیے غسل کر لے۔

 ہمبستری کرنے کے تین درجات:
 اگر ہی رات میں غسل کیے بغیر دوبارہ ہمبستری کرنے کا ارادہ ہو تو اس کے تین درجے ہیں:
 اول: پہلا درجہ یہ ہے کہ دوبارہ ہمبستری کرنے کے لیے پہلے غسل کیا جاۓ۔ 
دوم: دوسرا درجہ یہ ہے کہ شرم گاہ کو اچھی طرح دھو لیا جاۓ اور نماز کے وضو کی طرح وضو کر لیا جاۓ۔ سوم: تیسرا درجہ یہ ہے کہ شرم گاہ کو دھو لیا جاۓ اور ہاتھ ، اور منہ اچھی طرح دھو لیے جائیں۔

خلاصہ: 
  • ایک ہی رات میں دوبارہ ہمبستری کے تین درجے ہیں۔
  • غسل کے بغیر دوبارہ ہمبستری جائز ہے۔
  • بہتر یہ ہے کہ وضو کر لیا جائے۔
  • سب سے افضل یہ ہے کہ مکمل غسل کیا جائے۔
  • اسلام صفائی، طہارت اور پاکیزگی کو ہر حال میں پسند کرتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments